منہاج القرآن انٹرنیشنل اوسلو میں مذہبی راواداری کا بے مثال مظاہرہ

منہاج القرآن انٹرنیشنل اوسلو کے مرکز پر افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف مذاہب کے ماننے والوں نے شرکت کی، جس میں عیسائی، یہودی، ہندو اور دیگر عیسائی مذاہب کے فرقے شامل تھے۔ منہاج القرآن اوسلو کے مرکز پر ہونے والے افطار پارٹی میں منہاج القرآن کے ہر فورم نے بھرپور شرکت کی۔ پروگرام کے مہمان خصوصی اوسلو کے بشپ کریستان کہورمے تھے انکے علاوہ یہودیوں کی عبادتگاہ موساایسکے کی Anne Sender موجود تھی۔گرونلینڈ چرچ کی پادری خاتون سینوا گلور، گرونلینڈ چرچ کے سوگنے پادری، ہندو کلچر سوسائٹی کے صدر ہاوا کے علاوہ دیگر لوگ شامل تھے۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام الٰہی سے کیا گیا جس کی سعادت پاکستان سے تشریف لائے ہوئے قاری ندیم اختر نے حاصل کی۔حضور نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں منہاج سسٹرز نے نعت پیش کی۔ پروگرام کو اقراء اعجاز اور زرتاش بشیر نے احسن انداز میں پیش کیا۔ منہاج مصالحتی کونسل کے صدر اعجاز ورائچ نے استقبالیہ کلمات ادا کیے اور منہاج ویمن لیگ کی طرف سے عائشہ خان نے تحریک اور قائد تحریک کے بارے میں تفصیلی تعارف پیش کیا۔ اسکے بعد سب مہمانوں نے اپنے تاثرات بیان کیے اور اوسلو کے بشپ Ole Christian Kvarmeنے اپنی تقریر کا آغاز السلام و علیکم سے کیا اور پھر رمضان المبارک کی مبارکباد پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ میں منہاج القرآن انٹرنیشنل اوسلو کا انتہائی مشکور ہوں کہ انہوں نے رمضان المبارک کے خاص موقع پر مجھے یاد رکھا۔ علامہ نور احمد نور نے اپنا خطاب نارویجن زبان میں کیا انہوں نے کہا کہ اسلام سب سے زیادہ زور حقوق العباد اور انسانی خدمت پر دیتا ہے۔ نماز مغرب کے دوران سب مہمانوں کو المصطفیٰ ہال اور لائبریری کا وزٹ کروایا گیا۔ آخر پر منہاج القرآن ویمن لیگ کی صدر رافعہ رؤوف نے سب مہمانوں کو شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتب و سی ڈی پیش کی۔

تبصرہ