دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں پانچ سال پورے کرنے کا جشن منا رہی ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے بادامی باغ سانحے کوپاکستان کے خلاف گہری سازش قرار دیتے ہوئے اسکی پر زور مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور پاکستان اکٹھے نہیں چل سکتے اب ہمیں یہ فیصلہ کر لینا چاہیے۔ پاکستان کے امن کو سبوتاژ کرنے والے دندناتے پھر رہے ہیں اور مرکزی اور صوبائی حکومتیں پانچ سال پورے کرنے کا جشن منا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ غیر انسانی کارروائی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پنجاب حکومت کی کھلی ناکامی ہے۔ بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخواہ بھی دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے۔ پشاور کی مسجد میں بم دھماکے میں نمازیوں کی ہلاکت جیسے واقعات بیرونی دنیا میں پاکستان کے خطرناک ترین ملک کے امیج کو اور پختہ کر رہے ہیں جو یقینا بطور قوم ہمارے لئے بہت بڑا نقصان ہے۔
وہ کینیڈا سے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کا تسلسل پاکستان کے وجود کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔ جسکی طرف مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی توجہ نہیں ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آئین پاکستان غیر مسلموں کے حقوق کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ایسے واقعات آئین پاکستان کے خلاف کھلا حملہ ہے اور حکومت وقت پابند ہے کہ آئین اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اور کڑوے فیصلے کر ے۔ مصلحت کی ان دیکھی زنجیروں نے حکومتی اداروں کے آہنی ہاتھوں کو جکڑ رکھا ہے۔ پاکستان کے امن کو سبوتاژ کرنے والے دندناتے پھر رہے ہیں اور مرکزی اور صوبائی حکومتیں پانچ سال پورے کرنے کا جشن منا ری ہیں۔گذشتہ پانچ سال ہزاروں افراد دہشت گردی کی بھینٹ چڑ ھے اور اس فتنے کے خاتمے کیلئے قانون سازی تک نہیں کی گئی۔ حکومت کی یہ روش اسکی ترجیحات کو واضح کرتی ہے۔
تبصرہ