منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کے زیراہتمام تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر جاری 12 روزہ محافل میلاد النبی ﷺ و ضیافت میلاد میں مسلم، مسیحی، ہندو، سکھ رہنماؤں اور مختلف مکاتب فکرکے جید علماء کرام نے شرکت کی۔ تقریب میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی قائدین ممتاز، سیاسی، سماجی و دیگر دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بھی شرکت کی۔ صدر منہاج القران انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے تقریب کی صدارت کی جبکہ مسیحی رہنما، ڈائریکٹر کرسچن سٹڈی سنٹر بشپ رابرٹ سیموئیل عزرایا مہمان خصوصی تھے۔ ”بین المسالک رواداری، بین المذاہب ضیافتِ میلادِ مصطفیٰ ﷺ“ کے موضوع پر منعقدہ تقریب میں علامہ سید حسن رضا ہمدانی، علامہ محمود غزنوی، علامہ بدر منیر سیفی، علامہ مفتی عاشق حسین، علامہ مخدوم محمد عاصم، علامہ عبدالمصطفیٰ چشتی، میجر (ر) سلیم یوسف، سینئر اداکار راشد محمود شریک تھے۔ مختلف مذاہب کے رہنماؤں میں، ڈائریکٹر پیس سنٹر کیتھولک چرچ آف پاکستان ڈاکٹر جیمز چنن، پنڈت بھگت لال، سردار سکندر سنگھ، سردار گرجیت سنگھ، ریورنڈ آئی بی راکی، روبن قمر، پاسٹر سلمان شامل تھے۔ تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا بھی موجود تھے۔ ضیافتِ میلاد میں شرکت کرنے والے مختلف مذاہب کے نمائندوں اور مسالک کے علماء نے پیغمبرِ اسلام حضرت محمد مصطفی ﷺ کے یوم وِلادت اور سیرتِ طیبہ کی روشنی میں بین المذاہب رواداری کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
صدر منہاج القران انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ رب العزت کا فضل و کرم اور انعام ہے کہ جس نے توفیق عطاء فرمائی کہ ہم لوگ ماہ ربیع الاول کی اس مبارک رات میں حضور نبی اکرم ﷺ کی ولادتِ باسعادت کی خوشیوں کو تمام اقوام عالم بالخصوص پاکستان میں رہنے والی مذہبی کمیونیٹیز کے ساتھ مل کر یوں منا سکیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات نے سارے عالم کو روشن کر دیا اور امت مسلمہ میں یہ جرات پیدا کی کہ وہ دیگر مذاہب کو اپنے قریب کرسکیں اور ان کے درمیان مساویانہ انداز میں حقوق کو تقسیم کر سکیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی ریاستِ مدینہ بین المذاہب رواداری کا مثالی نمونہ تھی، حضور نبی اکرم ﷺ نے دنیا کو الگ قومیت اور سیاسی وحدت کا تصور پیش کیا۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ دنیا کو امن و آشتی کا گہوارہ بنانے کے لیے وسعت فکر و نظر کی ضرورت ہے، اسلام دینِ امن ہے اور اسلام نے ہر طبقہ فکر اور نقطہ نظر کے طبقات کے حقوق و فرائض کا تعین کیا ہے۔
ہندو رہنما پنڈت بھگت لال کھوکھر نے نعتیہ کلام پڑھا، سہیل احمد رضا نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ 24 سال قبل شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بین المذاہب رواداری کیلئے جو پودا لگایا تھا اب وہ تناور درخت بن چکا ہے۔ سہیل احمد رضا نے تقریب میں تشریف لانے والے تمام مذاہب کے نمائندوں اور مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام کو خوش آمدید کہا۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری و دیگر رہنماؤں نے اس موقع پر امن کی شمع روشن کی اور ولادت مصطفی ﷺ کی خوشی میں کیک بھی کاٹا۔
ڈائریکٹر کرسچن سٹڈی سنٹر بشپ رابرٹ سیموئیل عزرایانے کہاکہ اسلام سمیت دنیا کا ہر مذہب محبت، امن اور رواداری کا درس دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم پیغمبر امن حضرت محمد ﷺ کے یوم ولادت پر تمام عالم اسلام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن اس دور میں تمام مذاہب کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہی ہے، ہمارے لئے اس تقریب میں شرکت خوشی اور فخر کی بات ہے، تمام مذاہب کے نمائندوں نے عالمی امن کے لیے اپنے عقائد کے مطابق دعا کی۔ جس کے بعد تمام شرکاء کو ضیافت پیش کی گئی۔
تبصرہ