معاشرے میں بین المذاہب رواداری کے فروغ میں سب سے بڑی رکاوٹ جہالت، لاعلمی اور نصاب تعلیم میں رواداری، اخوت، بھائی چارہ، برداشت اور عظمتِ انسانیت جیسے موضوعات کی عدم موجودگی ہے۔ معاشرے میں رواداری اور برداشت کے علاوہ دوسرے مذاہب کے متعلق مثبت معلومات اور انسانی اقدار کے کلچر کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کے ڈائریکٹر سہیل احمد رضا نے آواری ہوٹل لاہور میں ہونے والی بین المذاہب مشاورتی کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے بین المذاہب رواداری کے فروغ سے متعلق تحریک منہاج القرآن کے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی قیادت میں بین المسالک اور بین المذاہب رواداری کے کلچر کو فروغ دینے میں مصروف عمل ہے۔ منہاج القرآن اولیاء اللہ اور صوفیا کرام کی اخوت اور بھائی چارے اور عدمِ تشدد پر مبنی تعلیمات کے فروغ کے ساتھ ساتھ معاشرے میں اخلاقی و روحانی اقدار، عظمت انسانی اور شرف انسانی کے نظریہ کو بھی فروغ دینے میں کوشاں ہے۔
14 ستمبر کو ہونے والی اس بین المذاہب مشاورتی کانفرنس کا انعقاد پیس اینڈ ہارمنی نیٹ ورک پاکستان کے زیراہتمام ہوا جس میں مختلف مذاہب کے سرکردہ رہنماؤں نے شرکت کی جن میں ڈاکٹر جیمز چنن، ڈاٹر جمیل ایبل، فادر پاسکل پولوس، یوئیل بھٹی، سردار ترنجیت سنگھ، رتن لال، رمیش کمار، علامہ ایاز ظہیر ہاشمی، علامہ عبدالوہاب روپڑی اور علامہ عباس نقوی شامل تھے۔
مقررین نے حالاتِ حاضرہ کی روشنی میں ملک میں بین المذاہب رواداری کے فروغ میں پیدا ہونے والی مشکلات کا تذکرہ کیا اور ان کے حل کے لیے ٹھوس تجاویز پیش کیں۔ کانفرنس میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
تبصرہ