منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کے زیراہتمام "احترام مذاہب سیمینار" منعقد ہوا۔ یہ سیمینار تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں 18 ستمبر 2012ء کو ہوا جس کی صدارت تحریک منہاج القرآن کے امیر صاحبزادہ فیض الرحمٰن درانی نے کی۔ جبکہ مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے ہیلتھ ڈاکٹر سعید الٰہی تھے۔ علاوہ ازیں ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، جی ایم ملک (پرنسپل سیکرٹری ٹو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری)، علامہ رائے مزمل حسین، سہیل احمد رضا، ہندو رہنماء پنڈت بھگت لال، سکھ رہنماء گووندر سنگھ، پیر شفاعت رسول، پیر اختر رسول اور دیگر قائدین نے خصوصی شرکت کی۔
پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ جس کے بعد تاجدار کائنات حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں گلہائے عقیدت کے پھول نچھاور کئے گئے اور درود و سلام کا ہدیہ پیش کیا گیا۔
مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن خان درانی نے کہا کہ پوری دنیا کیلئے رحمت بن کر آنے والے آخری رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے پوری انسانیت کے مجرم ہیں۔ پر امن احتجاج پوری دنیا کے مسلمانوں کا قانونی حق ہے۔ آزادی اظہار رائے کے نام پر انسانی قدروں کی دھجیاں بکھیرنے والے عالمی امن کے بدترین دشمن ہیں۔
تحریک منہاج القرآن کی نظامت بین المذاہب ہم آہنگی کے تحت ’’احترام مذاہب سیمینار ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ جمہوریت اور انسانی حقوق کو مذہب کا درجہ دینے والے آزادی رائے کی چھتری تلے ناپاک جسارتوں کا عمل جاری رکھ کر دنیا کو تصادم کی طرف دھکیل رہے ہیں جو انتہائی قابل مذمت عالمی جرم ہے۔ عورتوں، بچوں حتیٰ کہ جانوروں تک کے حقوق کو تحفظ دینے والے محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مقدسہ پر کیچڑ اچھالنے والے انسانیت کے دشمن اور عالمی دہشت گرد ہیں۔ ان پر امریکی عدالتوں سمیت عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ 50 سے زائد ریاستوں کے مسلم حکمران سامراج کے غلام بن گئے ہیں۔OIC کو ابھی تک اس اہم ترین ایشو پر اجلاس بلانے کی توفیق نہیں ملی جو انتہائی افسوسناک امر ہے۔ تینوں الوہی مذاہب میں آسمانی کتابوں، پیغمبروں، مقدس ہستیوں کی توہین کی قطعاً اجازت نہیں۔ اس لئے تمام مذاہب کے پیروکاروں کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس مذموم عمل کے خلاف آواز بلند کریں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے ہیلتھ ڈاکٹر سعید الٰہی نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کا مطلب نفرت پھیلانا ہرگز نہیں ہے دنیا کو تصادم کی طرف دھکیلنے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر تمام مذاہب کے لوگوں پر مشتمل انٹر فیتھ کمیشن بنانے کی ضرورت ہے۔ ڈویژن اور ضلعی سطح پر بھی انٹر فیتھ کمیٹیاں بنانا ہوں گی۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ملک میں انٹر فیتھ ریلیشنز کے کام کا آغاز کرنے والے ہیں۔ امن عالم کیلئے ان کی خدمات عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کر رہی ہیں۔
PPP کے رہنماء علامہ رائے مزمل حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تہذیبوں کو ٹکراؤ سے بچانے کیلئے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات پوری دنیا سے داد تحسین پا رہی ہیں۔ تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ جی ایم ملک نے کہا کہ UN مقدس ہستیوں اورمذاہب کے احترام کے حوالے سے قراردادوں پر عمل کو یقینی بنائے۔ امت مسلمہ کے حکمران مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر امت مسلمہ کے جذبات کی ترجمانی کریں۔ ڈائریکٹر انٹر فیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا نے کہا کہ امت مسلمہ جلاؤ گھیراؤ کی جگہ پر امن طریقے سے احتجاج کرے یہ ان کا بنیادی حق ہے۔ ہندو رہنماء پنڈت بھگت لال نے کہا کہ توہین آمیز فلم بنانے والے پوری انسانیت کے مجرم ہیں اور شیطانی قوتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے سارے مذاہب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔
مختلف مذاہب کے پیروکار شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی بین المذاہب رواداری اور امن عالم کیلئے خدمات کے معترف ہیں۔ ہندو برادری نے تحریک منہاج القرآن کے ساتھ مندر میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد منا کر تاریخ رقم کی ہے۔ یہ ہندو برادری کی محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت ہے اور ہم کسی کو یہ حق نہیں دیتے کہ وہ ان کی شان میں گستاخی کا مرتکب ہو۔ سکھ رہنماء گووندر سنگھ نے کہا کہ منہاج القرآن کا راستہ محبت اور سلامتی کا راستہ ہے اور بین المذاہب رواداری کیلئے اس وقت سکھ برادری مسلمانوں کے ساتھ احتجاج میں برابر کی شریک ہے۔ پیر شفاعت رسول نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کا دل زخمی کرنے والے قابل مذمت ہیں۔ ذات مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تقدیس پر حملہ پوری انسانیت پر حملہ ہے۔
اس موقع پر جی ایم ملک، علامہ رائے مزمل حسین، سہیل احمد رضا، ہندو رہنماء پنڈت بھگت لال، سکھ رہنماء گووندر سنگھ، پیر شفاعت رسول، پیر اختر رسول اور دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ