منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کے زیراہتمام احترام مذاہب کانفرنس

تحریک منہاج القرآن کے فورم انٹر فیتھ ریلیشنز اور مسلم کرسچن ڈائیلاگ فورم کے زیراہتمام 28 مارچ 2011ء کو ’’احترام مذاہب کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت مرکزی امیر تحریک منہاج القرآن فیض الرحمن درانی نے کی۔ تقریب میں منہاج القرآن کے مرکزی قائدین کے علاوہ عیسائی، ہندو، سکھ اور مختلف مذاہب کے پیروکاروں نے شرکت کی۔ جن کے نام یہ ہیں۔

ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، URI انٹرنیشنل کے فادر جیمس چنن، تنظیم اسلامی کے مرزا ایوب بیگ، ریورنڈ جوزف سی لال، ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل، تحریک انصاف کے نائب صدر اعجاز چوھدری، انٹرفیتھ ڈائیلاگ کے کوآرڈینیٹر فادر فرانسس ندیم، PPP علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ رائے مزمل حسین، ہندؤ رہنماء پنڈت بھگت لال، اقلیتی ممبر اسمبلی اکرم مسیح گل، صدر علماء و مشائخ ونگ PPP ڈاکٹر بدر منیر سیفی، پادری چمن سردار، مسلم کرسچن ڈائیلاگ فورم کے کوآرڈینیٹر جی ایم ملک، انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن کے ڈپٹی ڈائریکٹر حافظ غلام فرید، پاکستان عوامی تحریک کے چیف کوآرڈینیٹر جواد حامد، مسیحی رہنماء یوئیل بھٹی، ڈاکٹر کنول فیروز، مرکزی رہنماء تحفظ ناموس رسالت پیر اطہرالقادری، جمیعت علماء اسلام کے رہنماء امجد حسین رحیمی، سید طاہر سجاد کاظمی، ایور گرین چرچ کے بشپ رفان مسیح اور پاسٹر ملک جاوید مسیح، جامعۃ المنتظر کے ناظم تعلیمات مہدی حسن، قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی کے طاہر ملک، انٹرنیشنل گاسپل مشن کے پاسٹر فرانسس ایمانویل، پاسٹر نور مسیح، تحریک محبت مشن انٹرنیشنل کے سید طاہر سجاد کاظمی، IPCIH کے بشپ پرویز جوزف، FGA لاہور کے ریورنڈ بابر جارج، پاکستان شیعہ پولیٹکل پارٹی کے سید نو بہار شاہ، پادری شہزادہ خرم، نولکھا چرچ کے جاوید خان، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے اسلم پرویزمسیح اورچوہدری ریاست کھوکھر۔

تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد نعت مبارکہ پڑھی گئی۔ پروگرام میں تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے ’’احترم مذاہب کانفرنس‘‘ کے حوالے سے استقبالیہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر میں مذہب کے نام پر فساد پھیلانے کی مذموم کوششیں کی جا رہی ہیں۔ جن کا نشانہ بالخصوص مسلمان ہیں۔ ایسے میں آج دنیا کو اس فتنے کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن نے ہمیشہ اقلیتوں سمیت ہر طبقہ ہائے فکر کی مکمل مذہبی آزادی کی حمایت کی۔ بانی تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تعلیمات بھی قیام امن کا درس دے رہی ہیں۔

کانفرنس میں تمام مہمانوں نے بھی اظہار خیال کیا، جنہوں نے مذہب کے نام پر شدت پسندی اور دہشت گردی کو قابل مذمت فعل قرار دیا۔ کانفرنس میں متفقہ طور پر مشترکہ اعلامیہ تیار کیا گیا۔ جس پر تمام رہنماوں نے باقاعدہ دستخط کر کے اسے منظور کیا۔ پروگرام کے اختتام پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں قیام امن کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔

احترام مذاہب کانفرنس میں منظور ہونیوالا متفقہ اعلامیہ
  1. امریکی ریاست فلوریڈا میں ٹیری جونز کی طرف سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
  2. ایسے واقعات مختلف مذاہب کے پرامن پیروکاروں کو آپس میں لڑانے اور عالمی امن کو سبوتاژ کرنے کی ایک سازش ہے۔
  3. عالمی اداروں، اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور امریکہ سمیت دیگر مؤثر ممالک سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے عالمی سطح پر ضروری قانون سازی کی جائے۔
  4. جملہ مذاہب کے بانیوں اور ان کی مقدس کتابوں کی بے حرمتی کو عالمی سطح پر جرم قرار دیا جائے۔ حکومت پاکستان اس سلسلے میں عالمی سطح پر متحرک کردار ادا کرے۔
  5. پاکستان میں رہنے والے جملہ مذاہب کے پیروکاروں بالخصوص پاکستان کی مسیحی برادری نے اس موقع پر مسلمانان پاکستان کے ساتھ جس یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے اس پر ان کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔
  6. پاکستان میں بائبل اور مسیحی مذہبی علامات کی بعض شرپسند عناصر کی طرف سے بے حرمتی کی بھرپور مذمت کی گئی۔
  7. حکومت امریکہ سمیت جملہ اقوام عالم سے مطالبہ کیا جاتا ہے وہ ٹیری جونز پر اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی، بنیادی انسانی حقوق کی پامالی اور دہشت گردی کا مقدمہ قائم کیا جائے تاکہ آئندہ کسی شدت پسند کو ایسے مذموم اقدام کی جرات نہ ہو۔
  8. کانفرنس شہباز بھٹی مسیحی رہنما کے بیہمانہ قتل کی بھی مذمت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان کے قتل کے مجرموں کو بے نقاب کرے اور ان کو قرار واقعی سزادے۔

تبصرہ