دبئی: ڈائریکٹر منہاج انٹرفیتھ ریلیشنز کی بابا گرو نانک کی 550ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت

بابا گرو نانک کے 550ویں یومِ پیدائش کی سلسلے میں بابا گرو نانک دربار گردوارہ دبئی میں 15 نومبر 2019 کو تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے میزبان سردار سریندر سنگھ قندھاری تھے۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی وزارت ثقافت و مذہبی رواداری کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حماد الشیخ احمد الشیبانی تھے جبکہ شرکاء میں ہندوستانی وزیر مملکت رامداس، متحدہ عرب امارات میں ہندستانی سفیر پون کپور اور پاکستان کی نمائندگی کے لیے منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کے ڈائریکٹر سہیل احمد رضا سمیت متحدہ عرب امارات میں مختلف سماجی شخصیات اور سکھ کمیونٹی کی بڑی تعداد شامل تھی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سہیل احمد رضا نے دنیا بھر میں موجود سکھوں کو منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کی جانب سے بابا گرو نانک کے 550ویں جنم دن کی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ بابا گرو نانک دیو جی عظیم انسان تھے جنہوں نے برصغیر پاک و ہند میں اپنی تعلیمات کے ذریعے توحید کا علم بلند کیا۔ انہوں نے معاشرے سے طبقاتی تفریق کے خاتمے اور انسانی اقدار کے فروغ پر زور دیا۔ بابا گرو نانک نے سکھ مت کی بنیاد سانجھ پر رکھی اور مذاہب کے درمیان دوستی اور باہمی احترام کا درس دیا۔ انہوں نے اپنی ذاتی دوستی اور قربت کے سبب صوفیا و اولیا کرام کی تعلیمات اور اشعار کو گروگرنتھ صاحب میں محفوظ کر دیا۔ علامہ اقبال نے بابا گرو نانک کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا:

بت کدہ پھر بعد مدت کے مگر روشن ہوا
نورِ ابراہیم سے آزر کا گھر روشن ہوا
پھر اٹھی آخر صدا توحید کی پنجاب سے
ہند و اک مردِ کامل نے جگایا خواب سے

سہیل احمد رضا نے کہا کہ بابا گرو نانک کی تعلیمات کے چار بنیادی اجزاء ہیں‘ جن میں پہلا اور بنیادی جزو اک اونکار ہے۔ اس فلسفہ کا خلاصہ یہ ہے کہ ساری کائنات کا خالق و مالک ایک ہے جو ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ گرو گرنتھ کے مول منتر کا آغاز اک اونکار سے ہی ہوتا ہے۔ دوسرا جزو نام جپنا یعنی ہر دم اسی کا ذکر کرنا اور اس کی یاد میں مشغول رہنا ہے۔ تیسرا جزو کرت کرنا یعنی حلال کمانا اور چوتھا وَنڈ چھکنا یعنی اپنی حلال کمائی کو معاشرے کے مستحق افراد پر خرچ کرنا ہے۔

سہیل احمد رضا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سکھوں کے مقدس ترین مقامات ہیں‘ حکومتِ پاکستان ان مقدس استھانوں کے تعمیر و بحالی اور دیکھ بھال کے لیے کوشاں ہے جس کی واضح مثال گردوارہ دربار صاحب کرتارپور تعمیر و تزئین اور ہندوستانی سکھوں کے لیے راہداری کھولنا ہے۔ کوئی بھی گرو نانک کا ماننے والا اپنے مقدس گروؤں کی سرزمین کی بےادبی اور توہین نہیں کرسکتا۔ پاکستان میں ہر مذہب کے ماننے والے اپنے عقیدے کے مطابق زندگی گزارنے میں آزاد ہیں، یہی بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا خواب تھا جس کی تعبیر پرامن اور ترقی پسند پاکستان ہے۔

تقریب میں میزبان سریندر سنگھ نے سہیل احمد رضا کو مقدس سروپا پہنایا اور یادگاری شیلڈ پیش کی۔ سہیل احمد رضا نے ڈاکٹر حماد الشیخ احمد الشیبان کو سیکھ ہیریٹیج آف پاکستان اور ہندوستانی سفیر کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف جاری کردہ فتویٰ کا تحفہ دیا۔ جبکہ سردار سریندر سنگھ کاندھاری کو سکھ مسلم دوستی کے فروغ کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی شیلڈ پیش کی۔

تبصرہ