لاہور : انٹرنیشنل ڈے آف پیس کے موقع پر پیس سنٹر میں تقریب

21 ستمبر انٹرنیشنل ڈے آف پیس کے موقع پر لاہور میں ڈومینکن پیس سنٹر میں United Religions Initiative کے ڈائریکٹر فادر جیمز چنن نے ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا۔ جس کی صدارت بشپ سبسطین شا ایڈمنسٹریٹر کیتھولک چرچ آف لاہور نےکی۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر مذہبی قومی ہم آہنگی حکومت پاکستان اکرم مسیح گل تھے جبکہ ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل سہیل احمد رضا مہمان اعزاز تھے۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض ایگزیکٹیو سیکرٹری URI یوئیل بھٹی نے ادا کیے۔ اس تقریب میں ڈاکٹر مرقس فدا چیئرمین انٹرنیشنل گاسپل مشن، فادر فرانسس ندیم، جاوید ویلیم اور ڈاکٹر کنول فیروز کے علاوہ مختلف مذاہب کے نمائندوں نے شرکت کی۔

تقریب میں فروغ امن کے لیے سب سے پہلے کبوتر فضاء میں چھوڑے گئے، امن کے گیت گائے گئے اور معزز مہمانوں کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے گئے اور بین الاقوامی امن دن کی مناسبت سے امن کی شمع روشن کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فادر جیمز چنن نے کہا کہ آج بین الاقوامی سطح پر امن کی کوششوں کو تباہ کرنے اور مذاہب کے مابین ٹکراؤ پیدا کرنے کی جو حرکت پیغمبر اسلام کی توہین پر مبنی فلم بنا کر کی گئی ہے ہم ہر سطح پر اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل ایک عالمی پرامن تنظیم ہے جس کے زیراہتمام لاہور میں گستاخانہ فلم کے خلاف پرامن جلوس نکالا گیا۔ جہاں ہم نے بھی دیگر مذاہب کے نمائندوں کے ہمراہ شرکت کی۔

وفاقی وزیر اکرم مسیح گل نے کہا کہ ہمیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر مذہبی اور ثقافتی ہم آہنگی کے لیے عملی اقدامات اٹھانے ہونگے۔ ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا نے کہا کہ ہم پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے قائدین کے شکرگزار ہیں کہ جنہوں نے امن عالم کو تباہ کرنے اور مذاہب کے مابین ٹکراؤ پیدا کرنے والے انسانیت کے دشمن عناصر اور پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مردان میں شرپسند عناصر کے ہاتھوں چرچ کو جلانے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے عناصر کے خلاف تادیبی کاروائی کرے۔

ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پوری دنیا کے سربراہان، صدر اوباما اور او آئی سی کے جنرل سیکرٹری کو خط لکھا ہے کہ اگر پوری دنیا کا امن قائم کرنا چاہتے ہیں تو عالمی سطح پر قانون بنایا جائے کہ کسی بھی نبی کی شان میں گستاخی پر سزا موت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی طبقہ بھی اپنے پیغمبر اور مقدس شخصیات کی شان میں گستاخی کے ایک حرف کو بھی برداشت نہیں کرتا، مقدس شخصیات مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے لئے نیوکلیس کا درجہ رکھتی ہیں۔ اس لئے یہ تمام مذاہب کے پیروکاروں کا مشترکہ مسئلہ ہے نہ کہ صرف مسلمانوں کا۔ دنیا کا کوئی مذہب ایسے مذموم اقدامات کی اجازت نہیں دیتا۔

تبصرہ